سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(82) زندہ جانور سے کوئی حصہ کٹ جائے تو اس کا کیا حکم ہے۔

  • 3427
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-01
  • مشاہدات : 888

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک بھینسا گاڑی کی زد میں آکر پچھلا حصہ کٹ گیا اسے موقع پر ہی ذبح کیا گیا۔پچھلا حصہ جو زبح کرنے سے پہلے ہی کٹ گیا تھا۔اسے کھانا جائز ہے۔؟ (چوہدری اللہ دتہ موضع نیامی اوکاڑہ)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

حدیث میں ہے۔

عن ابي واقد اليثي قال قال النبي صلي الله عليه وسلم ما قطع من البهيمة وهي حية فهو ميت

ترمذی ۔ابو دائود۔ابو واقد لیثی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے۔کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا!چار پائے کے جسم سے جو حصہ ایسے مال میں کٹ جائے کہ چوپایا ذندہ ہو تو وہ کٹا ہوا حصہ مردار ہے۔حدیث سے ثابت ہوا کہ اس بھینس کا جو حصہ گاڑی کی زد میں آکر کٹ گیا ہے۔وہ مردار اور حرام ہے۔اور باقی ذبح شدہ حلال ہے۔

(حافظ عبد القادر روپڑی۔اخبار تنظیم اہل حدیث جلد 17 ش 26)

ھٰذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ علمائے حدیث

جلد 13 ص 191

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ