السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
مساجد کی مرمت یا از سر نو تعمیر ضروری سامان پہنچانا۔ مسافروں کو زاد راہ دینی نو مسلموں کی پرورش طالب علموں کی ضرورتیں پوری کرنے والوں کو کفالت، مفلوک مریضوں کی دوا، ننگوں کو کپڑا، بھوکوں کو کھانا دینا، مظلوموں اور ناقابل کسب معاش عورتوں مردوں بچوں کی ضروری کفاکت، اشاعت اسلام وغیرہ یہ حضرات والا صفات (صلوات اللہ علیہم اجمعین) کرتے تھے، یا نہیں، اگر کرتے تھے، تو زکوٰۃ و دیگر صدقات کی رقوم سے یا خراج ممالک سے اگر جدا جدا رقوم صرف فرماتے تھے، تو بضرورت دوسری مد کے رقم صرف فرماتے تھے، یا مد خاص میں گنجائش نہ ہونے پر کام سے انکار فرما دیتے تھے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ان سب ضرورتوں کا انتظام مصارف زکوٰۃ میں آ جاتا ہے، اور مال غنیمت سے بھی پانچواں حصہ لیا جاتا تھا، امیر جماعت کو بھی اختیار تھا کہ حسب ضرورت تقسیم کر دے۔ (ایضاً) (فتاویٰ ثنائیہ جلد اول ص ۲۶۱)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب