سوال: دوسرا مسئلہ یہ ہے کہ کیا عورت محرم بن سکتی جسطرح کے کوئی عورت اپنی والدہ کے ساتھ سفر پر جائے؟ نیز اپنے کسی رشتہ دار کے ہاں رہنا جیسا کہ خالہ یا پھوپھو وغیرہ کیسا ہے؟؟؟؟؟؟´ جلد از جلد رہنمائی فرمایئں جزاکم اللہ خیرا
جواب: دوسرا مسئلہ یہ ہے کہ کیا عورت محرم بن سکتی جس طرح کے کوئی عورت اپنی والدہ کے ساتھ سفر پر جائے؟ شیخ صالح المنجد اس بارے ایک سوال کے جواب میں فرماتے ہیں: سوال ؛ کیا عورت اجنبی عورت کے لیے سفر وغیرہ میں محرم شمار ہوتی ہے کہ نہيں ؟
الحمدللہ
عورت کسی دوسری عورت کےلیے محرم نہيں ، بلکہ محرم تووہ مرد ہے جواس عورت پرنسب کی وجہ سے حرام ہو مثلا اس کا والد ، اس کا بھائي ، یا کسی مباح سبب کے حرام ہوتا ہو ، مثلا خاوند ، سسر ، خاوند کا بیٹا ، اوررضاعی باپ ، رضاعی بھائي وغیرہ ۔
اورکسی بھی مرد کےلیے کسی اجنبی عورت سے خلوت کرنا اور اس کے ساتھ سفر کرنا جائز نہیں ہے کیونکہ نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :
( کوئي بھی عورت محرم کے بغیر سفر نہ کرے ) متفق علیہ ۔
اوراس لیے کہ بھی اللہ تعالی کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :
( کوئي مرد بھی کسی عورت سے خلوت نہ کرے ، کیونکہ ان دونوں کے مابین تیسرا شیطان ہے )
مسند احمد وغیرہ نے اسے ابن عمررضي اللہ تعالی عنہ سے صحیح سند کےساتھ بیان کیا ہے ۔ اللہ سبحانہ وتعالی ہی توفیق بخشنے والا ہے ۔ دیکھیں کتاب : مجموع فتاوی ومقالات متنوعۃ ، تالیف فضلیۃ الشیخ علامہ عبدالعزیز بن عبداللہ بن باز رحمہ اللہ تعالی
بھائی میرا سوال یہ تھا کہ کیا عورت اپنی والدہ کے ساتھ سفر پر جا سکتی ہے جس طرح کے شیخوپورہ سے لاہور جانا ہو ؟؟؟؟ ایک عورت دوسری عورت کی محرم نہیں ہوتی ہے کہ جس کے بغیر حدیث میں سفر کرنے سے منع کیا گیا ہے۔ لہذا ایک عورت کا دوسری عورت کے ساتھ، چاہے رشتہ دار ہی کیوں نہ ہو، سفر کرنا ایسا ہی ہے جیسا کہ محرم کے بغیر سفر کرنا ہے۔