السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا فرماتے ہیں علماءدین اس مسئلے کے بارے میں کہ غریب امام مسجد عید قربانی کے جانوروں کی کھالیں لے سکتا ہے۔شرعا ً یا نہیں ایک آدمی کہتا ہے کہ قربانی کی کھالیں ما سوائے درس کے کسی اور جگہ اتنا ثواب نہیں جو آدمی درس کو کھالیں نہ دیں ان کی قربانی نہیں ہوگی۔ضائع ہو جائے گی۔شریعت محمدیہ میں اس بارہ میں کیا حکم دیتی ہے۔
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
غریب امام مسجد قربانی کی کھالیں لے سکتا ہے۔اس سے قربانی ضائع نہ ہوتی۔(حافظ محمد صاحب گوندلوی گوجرانوالہ)(الاعتصام لاہور جلد نمبر 20 ش 33۔34)
غریب امام مسجد کو قربانی کی کھالیں نہ دینے میں احتیاط ہے کیونکہ نص صریح سے ثابت نہیں امام مسجد لوگوں کا امام ہے۔لوگوں کو چاہیے کہ چرم قربانی کے علاوہ اس کی خدمت کریں۔(فقط الراقم علی محمد سعیدی)