سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(207) بعد تعمیر مکان دعوت ضروری ہے ورنہ نقصان یا کسی آفت کا اندیشہ ہے؟

  • 3331
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-17
  • مشاہدات : 725

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

زید نے کہا بعد تعمیر مکان دعوت ضروری ہے ورنہ نقصان یا کسی آفت کا اندیشہ ہے بکر برخلاف ہے اور ایسی دعوت کو ریا کاری کی غرض بتلاتا ہے فقراء کا  ایسی دعوت میں حصہ نہیں ہوتا صحت پر کون ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

۔ قاضی شوکانی نے بیل الاوطار میں سلف کا قول لکھا ہے کہ تعمیر مکان کا بھی ولیمہ مستحب ہےریا کار کو تو ہرجگہ دخل ہے اور ہر جگہ معیوب ہے۔واللہ اعلم( 23 دسمبر 1932) (فتاوی ثنایئہ جلد 2 ص 407)

تو ضیح

مشکواۃ شریف میں حدیث ہے۔آپ ﷺ نے نبوت کی مثال مکان  نوکے ساتھ بیان فرمائی ہے۔جیسا کہ ایک سردار نے ایک مکان تیار کیااو پھر اس میں دعوت کی اور اپنا ایک ایلچی لوگوں کو دعوت کی طرف بلانے کیلئے بھیجا کہ ہر شخص کو دعوت  کی طرف بلائو جو شخص اُس ایلچی کے بلانے پر دعوت کی طرف آگیا اس نے کھانا کھیا اور جو نہ آیا وہ محروم رہا۔

اللہ تعالیٰ کا دین بمثل طعام ہے اللہ تعالیٰ دعوت کرنے والا   اور محمد ﷺداعی الی الطعام ہے۔جو آپ کے بلانے پر آگیاوہ دعوت کھاگیا اگر نئی مکان کی دعوت ناجائز ہوتی تو  آپ ﷺ مثال بیان نہ فرماتے۔فافہم و تقدیر(سعیدی)

 

فتاویٰ علمائے حدیث

جلد 14 ص 207

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ