سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(90) صدقہ فطر گیہوں کا نصف صاع کب سے رائج ہوا ۔

  • 3316
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 1369

سوال

(90) صدقہ فطر گیہوں کا نصف صاع کب سے رائج ہوا ۔

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

 صدقہ فطر گیہوں کا نصف صاع کب رائج ہوا۔ زمانہ نبویﷺ میں یا اس کے بعد صحیح مدت سے بیان فرمائیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

 بعض حدیث میں نبی کریمﷺ نے نصف صاع گیہوں کا ذکر آیا ہے، ملاحظہ ہو مشکوٰۃ باب صدقۃ الفطر، مگر ان میں کچھ کلام ہے۔ پوری تسلی نہیں اور بخاری وغیرہ کی حدیث میں تشریح ہے کہ نصف صاع حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کی رائے تھی اس وقت سے بعض لوگوں نے اس پر عمل شروع کیا مگر ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ اور عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ وغیرہ صحابہ کرام اس کے خلاف رہے پس احتیاط اسی میں ہے کہ گیہوں کا پورا صاع دے تاکہ اختلاف سے نکل جائے۔ہاں کوئی شخص زیادہ تنگ دست ہو تو شاید اللہ تعالیٰ اس کا نصف صاع ہی قبول کرے، مگر یہ تسلی بخش نہیں، نیز گیہوں کھانے والے کی تنگ دستی میں شبہ ہے کیونکہ تنگی والا سستی جنس مکی باجرہ وغیرہ پر گزران کرتا ہے۔ (عبد اللہ روپڑی امر تسری) (تنظیم اہل حدیث جلد نمبر۱۵ شمارہ ۳۱،۳۲)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاوی علمائے حدیث

جلد 7 ص 204

محدث فتویٰ

تبصرے