زید کا ارادہ سبزی منڈی کھولنے کا ہے کیا وہ اجرت خریدوفروخت ہر دو فریقین بائع و مشتری سے مقرر کر سکتا ہے؟
منڈیوں میں دو طرح کی اجرت ہوتی ہے ایک زمین کی ملیکت کی بنا پر لی جاتی ۔دوسری دو شخصوں کے درمیاں سودا بنانے پر پہلی 1 ٹھیلکہ کی قسم سے ہے جیسے کوئی شئ کرایہ پر دیدے اس کے جواز میں تو کوئی شبہ نہیں دوسری 2 دلالی ہے یہ بھی احادیث سے ثابت ہے۔پہلی تو ہر صورت میں لے سکتا ہے کیونکہ وہ زمین کا کرایہ ہے دوسری اگر دو شخصوں کا سودا بنائے تو لے ورنہ نہ لے کیونکہ وہ محنت کا عوض ہے اگر بائع و مشتری اتفاقیہ آ ہی آپ سودا کرلیں یا وہ دلال نہ بنا چاہیں تو یہ ان کو مجبور نہ کرے۔(حضرت العالم حافظ عبد اللہ رحمۃ اللہ علیہ روپڑی) تنظیم اہل حدیث لاہور)