سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(180) جو سعد کی رقم کو ضرور وصول کر کے کار خیر میں لگانے کو بہتر سمجھتے ہیں
  • 3296
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 944

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا دوسری قسم کے لوگ جو سعد کی رقم کو ضرور وصول کر کے کار خیر میں لگانے کو بہتر سمجھتے ہیں کیا ایسے لوگ پہلے گروہ سے زیادہ مجرم نہیں ہیں یا کہ ان کا یہ خیال صحیح ہے۔؟

تیسری قسم۔چند صاحبان کا یہ خیال ہے کہ بینک یا محکمہ والوں کو یہ لکھ کر دے دینا چاہیے۔کہ ہمیں سود نہیں چاہیئے۔اس طرح ان کی اصلی رقوم کے ساتھ سوداکا اندراج نہیں ہوگا اور اگر ارادہ یا غیر ارادی طور  پر سود لگ بھی جائے تو اسے وصول نہیں کرنا چاہیے حتی کہ اگر وصول کیا جاچکا ہے و بھی اسے واپس کر دینا چایئے اگچہ اندراج سود کے پیسے ہمیشہ کیلئے بینک یا محکمہ کے تصرف میں رہیں یا جو چاہیے کوئی ملازم و کلرک کھا جائے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

بہر حال جو لوگ سود کو حلال سمجھتے ہیں وہ تو بالا تفاق کافر ہیں اور جو لگو اس کو حرام سمجتے ہیں اور لینے کا ارتکاب بھی کرتے ہیں وہ بلا تفاق فاسق اور مجرم ہیں ۔


فتاویٰ علمائے حدیث

جلد 14 ص 178

محدث فتویٰ

تبصرے