سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(178) اس شرکت کھاتہ کی ال رقوم جو اب تک 1750 روپے بنی ہے اس کا کیا حکم ہے؟

  • 3294
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 826

سوال

(178) اس شرکت کھاتہ کی ال رقوم جو اب تک 1750 روپے بنی ہے اس کا کیا حکم ہے؟
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اس شرکت کھاتہ کی ال رقوم جو اب تک 1750 روپے بنی ہے اس کا کیا حکم ہے؟اور اس رقم پرلگائے گئے سود 204 روپے کا کیا حخم ہے اگر یہ 204 روپے سود ہی ہے  اور زید وصول کر چکا ہے و اب کیا کرے؟ کیا محکمہ کو واپس کردے؟

سود خوری کا مسئلہ

شاید غلط فہمیوں کی بنا ء پر  سودی لین دین کرنے والوں کی عموما مندجہ زیل اقسام ہیں۔پہلی قسم ج۔ایک گروہ کا تو یہ کہنا ہے کہ چونکہ محکمہ یا بینک ہمارے پسے سے فائد ہ اٹھاتا ہے اس لئے اپنی اصل رقوم کے ساتھ سود لینا بالکل جائز ہے اور اصل کی طرح حلال ہے۔دلیل یہ دیتے ہیں کہ سود حرام تو وہ ہوتا ہے جو کسی غریب سے اصل کے ساتھ طلب کیاجائے یا یہ  کہتے ہیں اگر سود کو ایسا ہی حرام قرار دیا جائے تو پھر دنیا کا کام ہی نہیں چل سکتا کیونکہ اکثر کار خانے سودی قرضوں سے چلائے جاتے ہیں اور تقریبا سب ادارے بینکوں کے زریعہ ہی سے لین دین کرتے ہیں۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

صحیح اس کا طریقہ وہی ہے کہ رقم کو واپس محکمہ کے حوالےکیاجائے۔


فتاویٰ علمائے حدیث

جلد 14 ص 176

محدث فتویٰ

تبصرے