سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(168) حکومت کاشرعا نرخ مقرر ومین کرنا جائز ہے یا ناجائز ؟

  • 3281
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-03
  • مشاہدات : 859

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

حکومت کاشرعا نرخ مقرر ومین کرنا جائز ہے یا ناجائز ؟اور ابو دائود کی حدیث تسعیر کاکیا مفہوم  ہے ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

حدیث نبوی ﷺ میں ہے کہ جب لوگوں نے نرخ مقرر کرنے کو  رسول اللہﷺ سے کہا تو آپ نے ان کو جواب دیا۔

حدیث  ان الله هو المسعر القابض الباسط الرازق وانيلا وجوان القي ربي وليس احد منكم يطلبني بمظلمة جدم ولا مال رواه الترمذي وابو داود وابن ماجه و دارمي (مشكوات)

(مشکواۃ ) یہ حدیث  نرخ مقرر کرنے کی نفی کرتی ہے مگر جب حکومت غٖیر مسلمہ نے نرخ مقرر کردیا تو مجبورایہی عرف عام ہوگیا اس لئے کہ جو پہلا عرف تھا۔وہ تو رہا نہیں اگر وہ باقی رہے تو پھر اس کے مطابق عمل صحیح ہے۔صحیح بخاری میںبیع شرائ کا حکم تعارف و عرف عام پربتایا ہے اور اب وہ پہہلا عرف نہیں رہا تو حکومت کا کردہ ہی رہے گا اورتسعیر کا معنی نرخ مقرر کرنا ہے۔

 

فتاویٰ علمائے حدیث

جلد 14 ص 151

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ