السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جائیداد غیر منقولہ مثل پختہ مکانات و دکانیں وغیرہ جو کہ ہزار ہا روپوں کی ملکیت میں، مالکان کے ذمہ ان کی سالانہ زکوٰۃ ان کی قیمت لگا کر اد کرنی ہو گی، یا آمدنی کرایہ سے ونیز اگر کرایہ کھانے پینے و دیگر حوانج ضروری پر صرف ہو جائے تو جائیداد کی زکوٰۃ ساقط ہو جائے گی یا نہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جدائیداد پر کوئی زکوٰۃ نہیں ہے، صرف اس سے کرایہ پر ہے، اگر کرایہ حاصل شدہ مالک جائیداد کے خرچ کرنے سے بچ رہے، اور اس پر حولان حول یعنی پورا ایک سال گزر جائے تو اس پر زکوٰۃ ہے۔ (اہل حدیث گزٹ دہلی جلد نمبر۸ شمارہ نمبر ۱۴)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب