سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(158) تجارتی ہندو مسلمان ہیں ان میں یہ رواج ہے کہ ..الخ

  • 3268
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-04
  • مشاہدات : 844

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

یہاں ساہوکار اور تجارت پیشہ ہندو مسلمان ہیں ان میں یہ رواج ہے کہ پارچہ ہو یا کریانہ یا غلہ وغیرہ ہو فی بتلاد ہر پائو آلہ یا فی سینکڑہ ایک آنہ لیا کرتے ہیں۔کہیں دو آنہ لیا کرتے ہیں۔کہیں دو آنے لیتے ہیں مختلف قسم ساہو کار دیول وغیرہ اور مسلمان خیرات وغیرہ و مساجد میں صرف کرتے ہیں۔اگر نہ دین تو خریدوفروخت میں بحث  ہوتی ہے۔اور سودا ٹوٹ جاتا ہے۔ایسی صورت میں لینا دینا گناہ ہے یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ایسے معاملات کے متعلق عام اصول آیا ہے۔حدیث

جو شرط ہے جو بائع اور مشتری دونوں کو معلوم ہے۔لہذا جائز ہے۔(اہلحدیث 23 زی الحجہ 1337ھ) (فتاوی ثنائییہ جلد 2 ص391)


 

فتاویٰ علمائے حدیث

جلد 14 ص 135

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ