ٹھیکہ شراب کی ملازمت جائز ہے یانہیں ملازم شراب نہیں پیتا اور اس کو حرام سمجھتا ہے۔؟
شراب کی وجہ سے دس آدمیوں پر لعنت آئی ہے۔ان میں سے ایک صورت یہ بھی ہے اس لیے جائز نہیں۔(اہل حدیث 15صفر سن1363ھ)
حدیث شریف میں آیا ہے ۔لعن رسول الله ٍصلي الله عليه وسلم في الخمر عشرة عاصر ها ومعصر ها وشاربها رحا ملها والمحولة اليه وسا تيها ربا ئعها ةاكل ثمنها والمشتري له والمشتري (رواہ ترمذی۔و ابن ماجہ۔مشکواۃ)
یعنی آپ ﷺ نے شراب کی وجہ سے دس آدمیوں پر لعنت فرمائی ہے۔شراب بنانے والے اور بنوانے والے پینے والے اُٹھانے والے(مزدور) اور جس کی طرف اُٹھا کر لے جائے۔پلانے والے ۔بیچنے والے۔اس کا دام کھانے والے خریدنے والے اور جس کیلئے خریدی جائے۔ان سب پر آپ ﷺ نے لعنت فرمائی ہے۔مطلب حدیث مذکور کا یہ ہے کہ جس کو شراب کے ساتھ زرا بھی تعلق ہو۔بنانے میں ہو یا بیچنے میں یا پکوانے یا ترغیب دینے میں یہ سب لعنت کے مورد ہیں۔
(اہل حدیث 15 محرم سن1357ھ)