زید نے اپنا جنگل لاکھ کا ایک شخص کو ٹھیکہ پر دیا جس کا زر ثمن زید پا چکا بعد اس کے دو لڑکے ٹھیکیدار مذکور کے یہاں سو روپے ملازم ہوئے۔اور اس سے تنخواہ لیتے ہیں۔مذکورہ بالا جنگل کی حفاظت کیلئے اور پھر پانچ پانچ من چرا کر توڑ کے فروخت کر ڈالتے ہیں۔تو یہ جائز ہے یا نہیں؟
ملازم کو سرقہ کرنا ناجائز ہے۔اور حرام ہے۔ایک تو سرقہ دوم خیانت کیونکہ مالک اس پر اعتبار کر کے اس کے سپر د کرتا ہے۔(19 زی قعدہ سن1443ھ)