تمباکو حقہ سگریٹ کا سامان فروخت کرنا جائز ہے یا نا جائز؟
تمباکو چونکہ مکروہ ہے اس کی بیع کا بھی یہی حکم ہے۔(16 فروری۔سن1940ء)
حقے کو مکروہ بھی کہا گیاہے۔اور حرام بھی مگر ترجیح حرمت کی معلوم ہوتی ہے۔اس لئے کہ اس میں فتور ہے۔اور ابو دائو د کی روایت میں مفترشئ کی نہی وارد ہے۔اوراس میں تشبیہ با ہل النار بھی ہے۔ إِنَّمَا يَأْكُلُونَ فِى بُطُونِهِمْ نَارًا
اوراس میں اسراف اور تبزیر بھی ہے۔جس سے آدمی اخوان الشیاطین میں داخل ہوتاہے۔ اور خصوصا حقے کی سڑے پانی خبث اور بحکم وَيُحَرِّمُ عَلَيْهِمُ ٱلْخَبَـٰٓئِثَ
جو حرام ہے مگر جھوٹ ۔فریب ۔وعدہ خلافی وغیرہ کی طرح یہ بلا بھی عام ہے لوگ برانہیں جانتے۔(ابو سیعد شرف الدین دہلوی) (فتاوی ثنائیہ۔جلد2 ۔صفحہ 403۔404)
جس میں آپ نے یہ نہ فرمایا ہو۔لا ايمان لمن لا امانته له ولا دين لمن لا عهد له (رواہ البہقی۔فی شعب الایمان مشکواۃ جلد نمبر 1 صفحہ نمبر10)
جوامانت میں خیانت کرے اس کا ایمان نہیں۔اور جو اپنے اقرار کی پاسداری نہ کرے اس کا دین نہیں۔(راز مرحوم) (فتاوی ثنائیہ۔جلد 2 صفحہ 403)