زید بیس روپے کا سوت خریدتا ہے۔ اور بکر کے ہاتھ ادھار اکیس روپے کابیچتا ہے۔اورروپیہ دینے کی کوئی مدت معین نہیں کرتا۔جب بکر مال یعنی کپڑا تیار کر کے فروخت کر لیتا ہے۔تو روپیہ خرید کا ادا کرتا ہے۔دوسری صورت زید مندرجہ بالا صورت کے مطابق سوت بکر کو دیتاہے۔اورساتھ ہی ساتھ کچھ ر وپیہ ادھار بھی دیتا ہے۔جب بکر مال تیار کر لیتا ہے۔تو تمام مال زید کے گھر دے آتا ہے۔زید اس کو فروخت کر کے اپنا تمام روپیہ لے لیتا ہے۔اور بقایا منافع بکر کو دے دیتا ہے۔آیا ان صورتوں میں بیع جائز ہے کہ نہیں؟
صورت مرقومہ جائز ہے۔منع کی کوئی وجہ معلوم نہیں ہوتی۔ مگر بحکم قرآن مجید مدت مقررہ کی تحریر ہونی چاہیے۔ لقوله تعالي يَاـٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُوٓا۟ إِذَا تَدَايَنتُم بِدَيْنٍ إِلَىٰٓ أَجَلٍ مُّسَمًّى فَٱكْتُبُوهُ
(اہل حدیث جلد نمبر 20 صفحہ نمبر 37 ) (فتاوی ثنائیہ جلد 2 صفحہ ۔395)