سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(122) عورتوں کو خواہ مسلمات ہوں یا غیر مسلمات اغوا کر کے فروخت کر دیتے ہیں...الخ

  • 3232
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 888

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

پنجاب یا دیگر علاقوں میں جو آدمی عورتوں کو خواہ مسلمات ہوں یا غیر مسلمات اغوا کر کے فروخت کر دیتے ہیں۔یا مسلمان کر کے خود نکاح کر لیتے ہیں۔اس مسئلہ میں کیا حکم ہے اغوا کرنے والا گناہ گار ہےیا نہیں؟اور روپیہ جو اس نے فروخت کا لیا ہے  وہ حلال ہے یا نہیں اور غیر مسلمہ کو اغوا کر کے نکاح کرنا جائز ہے یانہیں اگر جائز ہے تو اس کی عدت کتنی ہے۔؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

کسی آذاد انسان کا فروخت کرنا کسی طرح جائز نہیں ہے۔مسلم ہو یا غیر مسلم اغوا سے ہو یا رضا مندی سے اس کے دام بھی حرام ہیں۔اغوا کردہ عورت کو مسلمان کرنا بھی منع ہے۔اگر وہ اپنی رضا مندی سے مسلمان ہوتو جائز ہے۔ایک ماہ عدت گزار کر اس کا نکاح بھی جائز ہے۔

(فتاوی ثنائیہ۔جلد2 ص458)

 


فتاویٰ علمائے حدیث

جلد 14 ص 109

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ