یہاں کشمیر میں بیع دو طرح کی ہوتی ہے۔پہلی صورت یہ ہے کہ ایک وقت بروئے تحریر کئی کئی سالوں کیلئے فصل خرید لیتے ہیں۔کیا یہ جائز ہے۔؟
صورت مرقومہ کا نام اجارة الا رض ہے۔آجکل سرکاری بندوبست کے کاغذوں میں اس کو مستاجری کہتے ہیں۔یہ جائز ہے اس کی صورت یہ ہوتی ہے۔کہ زمین نقدی معاوضے پر لی جاتی ہے۔ جس کوكراية الارض کہتے ہیں۔اس کے ثبوت میں حدیث شریف کے الفاظ یہ ہیں۔حدیث امر بلموا جرة قال لا باس بها (صحیح مسلم و مشکواۃ باب اجارۃ )آپ ﷺ نے زمین کرایہ پ دینے کی اجازت فرمائی ہے۔او ر اس می کوئی حرج نہیں۔(فتاوی ثنائیہ۔جلد 2 ص 457)