سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(80) غلہ عشر وغیرہ اپنے ہاتھ سے خرچ کرنا جائز ہے نہیں ۔

  • 3223
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-23
  • مشاہدات : 875

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

غلہ عشر یا فطر یا چرم عقیقہ یا چرم قربانی اپنے اپنے ہاتھ سے خرچ کرنا جائز ہے یا نہیں؟ اگرچہ سردار بھی بطور نام نہاد مسن بزرگ جو کہ موجود ہوں) کیا ان کی اجازت یا مشورے سے خرچ کیا جائے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

 مقرہ سردار کی بیعت کے وقت چرم قربانی وغیرہ کا انتظام اگر اس کے ہاتھ میں دیا گیا ہے، اور سب بیعت کنندوں نے تسلیم کیا ہے، تو اس کی معرفت خرچ کرنا چاہیے، اور اگر سردار یا امیر کوئی نہیں، تو خود تقسیم کر سکتا ہے۔
لِحَدِیْثٍ اِنْ لَمْ یَکُنْ اَمِیْرَ الحدیث۔ (۱۳ مئی ۱۹۳۰ئ) (فتاویٰ ثنائیہ جلد نمبر۱ ص ۴۷۶)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاوی علمائے حدیث

جلد 7 ص 185۔186

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ