سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(80) غلہ عشر وغیرہ اپنے ہاتھ سے خرچ کرنا جائز ہے نہیں ۔

  • 3223
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 949

سوال

(80) غلہ عشر وغیرہ اپنے ہاتھ سے خرچ کرنا جائز ہے نہیں ۔

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

غلہ عشر یا فطر یا چرم عقیقہ یا چرم قربانی اپنے اپنے ہاتھ سے خرچ کرنا جائز ہے یا نہیں؟ اگرچہ سردار بھی بطور نام نہاد مسن بزرگ جو کہ موجود ہوں) کیا ان کی اجازت یا مشورے سے خرچ کیا جائے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

 مقرہ سردار کی بیعت کے وقت چرم قربانی وغیرہ کا انتظام اگر اس کے ہاتھ میں دیا گیا ہے، اور سب بیعت کنندوں نے تسلیم کیا ہے، تو اس کی معرفت خرچ کرنا چاہیے، اور اگر سردار یا امیر کوئی نہیں، تو خود تقسیم کر سکتا ہے۔
لِحَدِیْثٍ اِنْ لَمْ یَکُنْ اَمِیْرَ الحدیث۔ (۱۳ مئی ۱۹۳۰ئ) (فتاویٰ ثنائیہ جلد نمبر۱ ص ۴۷۶)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاوی علمائے حدیث

جلد 7 ص 185۔186

محدث فتویٰ

تبصرے