سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(101) ایک گائوںمیں پانچ روپے من گڑ فروخت ہو تا ہے... الخ

  • 3207
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-25
  • مشاہدات : 870

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک گائوںمیں پانچ روپے من گڑ فروخت ہو تا ہے۔اور اسی گائوں میں ایک آدمی زمین دار سے پانچ روپے فی من کے حساب سے لے کر چھ روپے فی من فروخت کرتا ہے۔لیکن پانچ روپے فی من عام بکتا ہے۔اور وہ چھ روپے ایک من کے لیتا ہے۔اور کہتا ہے کہ جس کی مرضی ہو لے جس کی مرضی ہونہ لے۔اور دیگر اجناس بھی  مثلاً لیتے وقت فی روپیہ دس سی لیتا ہے۔اوردیتے وقت فی روپیہ نو سیر دیتا ہے۔یہ لین دین جائز ہے یا نا جائز۔؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جائز ہے تجارت ہے کائے کیلئے صرف نفع کمانے کیلئے اس میں دھوکا فریب نہیں۔ 

                       (فتاوی ثنائیہ جلد 2 صفحہ 439)

 


فتاویٰ علمائے حدیث

جلد 14 ص 98

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ