زید نے بکر کی گائے چرالی۔اور کسی دوسرے گائوں میں لے جا کر بسم اللہ اللہ اکبر کہہ کر ذبح کرلی۔اس وقت بکر بھی چور کو تلاش کرتا ہوا آگیا۔جس وقت بکر آیا اس وقت گائوں کے لوگوں نے اس کو بتا دیا کہ زید نے تیری گائوں چرا کر یہاں لا کر زبح کر ڈالی ہے۔جھٹ بکر زید کو جاکر پکڑ لیا۔ابھی تک گائے کا گوشت پڑا فروخت ہورہا تھا۔جب بکر آیا زید نے چوری کا اقرار کر لیا۔اور بکر کو قیمت دے کر خوش کرلیا۔آیا اب یہ گائے مسلمانوں کو کھانی حلا ل ہے یا حرام اور زبح کا کیا حکم ہے۔؟
گوشت کی حرمت مالک کی حق تلفی کی وجہ سے تھی۔جب اس نے اپنا حق لے لیا تو اب گوشت حلال ہے۔مگر زبح کا فعل کیونکہ ایسے وقت میں ہوا ہے۔جس وقت گائے مسروقہ تھی۔اور اس سے متعلق تھا۔اس لئے زبح گناہگار ہے۔اس کو توبہ نصوح کرنی چاہیے۔ ۔ (فتاوی ثنائیہ جلد 2 صفحہ 440)