سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(72) تیس روپے من کے حساب سے اور لینے کا بھائو مقرر نہیں کیا اور نہ وقت..الخ

  • 3176
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-27
  • مشاہدات : 891

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک شخص نے تیس روپے من کے حساب سے اور لینے کا بھائو مقرر نہیں کیا اور نہ وقت اورجب لینا چاہا تو اس وقت بھائو دو  روپے من کا ہے۔اور وہ اسی وقت کے بھائو سے لینا چاہتا ہے۔یعنی دو ر وپے من کے حساب سے تو اس طرح لینا درست ہے یا نہیں۔؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر اس کی صورت یہ ہے کہ تیس روپے من والے غلے کے عوض میں یہ سودا ہے۔تو جائز نہیں اس سودے کو بالکل الگ سمجھنا چاہیے۔اور یہ سودا بالکل الگ تو جائز ہے۔مگر جب مقرر نہیں تو جو بھائو بازار کا ہوگا اسی سے لے سکے گا۔

(فتاوی ثنائیہ جلد 2 صفحہ 450)

 


فتاویٰ علمائے حدیث

جلد 14 ص 84

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ