تجارت کیلئے ایک شخص نے کچھ روپیہ قرض مانگا۔ساہو کار نے سود تو طلب نہیں کیا۔لیکن یہ کہا کہ تجارت میں جو بھی نفع ہوگا او میں آرٹھواں میرا اس شرط پر قرض دیا یہ سود میں شامل ہے کہ نہیں۔اس طرح کا قرض جائز ہے یانہیں قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمایئں۔؟؟؟
صورت مرقومہ میں شرکت ہے جائز ہے۔اللہ اعلم