بعض لوگ دارالحرب میں سود کا جواز بیان کرتے ہیں ۔الخ کیا یہ قول صحیح ہے۔؟
فقہ حنفیہ کی ایک روایت ہے۔کہ دارالحرب میں سود لینا جائز ہے۔مگر یہ روایت کوئی صحیح نہیں ہاں دارالحرب کے احکام دارالاسلام سے مختلف نہیں۔
(فتاویٰ ثنائیہ جلد ٢ صفحہ ١٤٣(