السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
مستورات کے پاس جو زیورات ہوتے ہیں، ان کی زکوٰۃ کس شرح سے دینی چاہیے، لاگت سے بازاری در سے یا موجودہ سونا کے در سے قیمت بنوائی منہا کرنی چاہیے، یا نہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
زیور کی زکوٰۃ میں اختلاف مشہور ہے، جن کے نزدیک واجب ہے، وہ سونے چاندی کی قیمت سے دلواتے ہیں، یعنی بنے بنائے زیور سونے چاندی کا جو در پڑے اس کے مطابق زکوٰۃ دیتے ہیں، محنت مزدوری کو دخل نہیں۔ (یکم رمضان ۳۵ ھج ’’اہل حدیث‘‘) (فتاویٰ ثنائیہ جلد اول ص ۴۷۸)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب