سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(33) مستورات کے پاس جو زیورات ہوتے ہیں، ان کی زکوٰۃ کس شرح سے دینی چاہیے-

  • 3090
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 1145

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

 مستورات کے پاس جو زیورات ہوتے ہیں، ان کی زکوٰۃ کس شرح سے دینی چاہیے، لاگت سے بازاری در سے یا موجودہ سونا کے در سے قیمت بنوائی منہا کرنی چاہیے، یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

 زیور کی زکوٰۃ میں اختلاف مشہور ہے، جن کے نزدیک واجب ہے، وہ سونے چاندی کی قیمت سے دلواتے ہیں، یعنی بنے بنائے زیور سونے چاندی کا جو در پڑے اس کے مطابق زکوٰۃ دیتے ہیں، محنت مزدوری کو دخل نہیں۔ (یکم رمضان ۳۵ ھج ’’اہل حدیث‘‘) (فتاویٰ ثنائیہ جلد اول ص ۴۷۸)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاوی علمائے حدیث

جلد 7 ص 108

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ