السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
زیور جو استعمال کیا جاتا ہے، اس میں زکوٰۃ ہے یا نہیں۔ یہاں کے لوگ آپس میں مختلف ہیں، بعض زکوٰہ کو مانتے ہیں، دلیل میں سواران کی حدیث پیش کرتے ہیں، اور بعض مستعمل چیز مان کر عدم فرضیت کے قائل ہیں، اور یہی رائے صاحب تذکیر الاخوان کی بھی ہے، بہرحال دونوں صورتوں میں سے جو اصح ترین صورت ہو، تحریر فرما دیں، اور احوط کا احتیاط رہے، اور اگر فرض ہے تو صرف ایک دفعہ یا ہر سال؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اصح (زیادہ صحیح) کا سوال بے معنی ہے کیونکہ ہر قائل کے نزدیک اس کا قول اصح ہے، احوط یہی ہے کہ ہر سال ادا کرے، تاکہ اختلاف سے نکل جائے۔ (اہل حدیث جلد ۴۰ نمبر ۳۲) (فتاویٰ ثنائیہ جلد اول ص ۴۶۲)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب