السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
استعمال شدہ زیور میں زکوٰۃ ہے یا نہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
زیور کا استعمال دو طرح سے ہے، ایک یہ اکثر پہنا جاتا ہو اور کبھی اتفاقیہ اتار دیا جاتا ہے، دوسری صورت یہ کہ اکثر محفوظ رکھتا رہتا ہے، اور کبھی بیاہ شادی کے موقعہ پر پہن لیا جاتا ہے، اس دوسری صورت میں زکوٰۃ ضروری ہے، کیوں کہ یہ خزانہ کے حکم میں ہے، اور پہلی صورت اختلافی ہے، مگر احتیاط زکوٰۃ دینے میں ہے کیونکہ زکوٰۃ دینے کی احادیث بہت ہیں۔ اگرچہ ان میں کچھ ضعیف ہیں مگر مل کر استدلال کے قابل ہو سکتی ہیں۔ (عبد اللہ امرتسری) (تنظیم اہل حدیث جلد ۱۷ شمارہ ۲۳)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب