السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
عمرو تجارت پیشہ ہے عرصہ سے بیمار اور قرض دار ہے، اس کے اہل و عیال کے نان نفقہ کا سامان سوا قرض کے کوئی دوسری وسبیل نہیں۔ اور قرض کا ادا ہونااس کی صحت پر منحصر ہے، بایں صورت اسے زکوٰۃ لینا جائز ہے یانہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جائز ہے، قرآن نے زکوٰۃ کے مصارف میں قرضداروں کو بھی رکھا ہے۔ (۲۰ دسمبر ۲۶ء) (فتاویٰ ثنائیہ جلد اول ص ۴۸۰)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب