السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
بعض لوگوں کا خیال ہے کہ جو روپیہ تجارت میں نہیں ہے، بلکہ علیحدہ رکھا ہوا ہے، اس پر زکوٰۃ نہیں ہے، کیا یہ صحیح ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
یہ خیال صحیح نہیں۔ (اہل حدیث ۲۲ نومبر ۴۶ء) (فتاویٰ ثنائیہ جلد اول ص ۴۷۴)
ایک شخص کے بمبئی یا کلکتہ جیسے شہر میں چند مکانات علاوہ مکان سکونت ہیں، جن میں کرایہ دار رہتے ہیں، اس شخص کو ان مکانوں کے کرایہ کی آمدنی سے وہ مکانات بھی ہزاروں روپیہ خرچ کر کے بنائے گئے ہیں، اب بھی ا گر فروخت کیے جائیں تو بڑی قیمت کو فروخت ہوں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب