السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
زید کے پاس رمضان ۶۰ھ میں مبلغ پانچ سو روپے تھے، رمضان ۶۱ھ میں زید نے اس کی زکوٰۃ نکال دی، اور اس روپیہ کو اس نے تجار ت میں لگا دیا۔ رمضان ۶۲ھ تک زید کے پاس ایک ہزار روپیہ ہو گیا۔ اب زکوٰۃ کتنے روپیوں کی ہے، حالانکہ پانچ سو روپے سال تمام میں رفتہ رفتہ مل کر ایک ہزار ہوا ہے۔
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
صورت مرقومہ چھ ماہ اور بڑھا کر پورے سال کی زکوٰہ نکال دے۔ ﴿وَاللّٰہُ یَعَْلَمُ الْمُفْسِدِ مِنَ الْمُصْلح﴾ (اہل حدیث ۲۳ نومبر ۱۹۵۶ء) ( فتاویٰ ثنائیہ جلد اول ص ۴۷۳)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب