السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
زید کا تجارتی کاروبار خراب ہو گیا، پوشیدہ فی زیور قابل زکوٰۃ موجود ہے، زید کی بیٹی، داماد، نواسہ، نواسی، جملہ چھ نضر ایک دوسرے شہر سے بسبب ناداری و موجودہ گرانی کے زید کے پاس آ گئے جن کی خوردونوش کا زید متحمل نہیں ہو سکتا۔ زید چاہتا ہے کہ مذکورہ زیور کی زکوٰۃ سے غلہ خرید کر اور اس میں اپنی خوراک کا غلہ شامل کر کے اپنے داماد کے ساتھ خوردونوش کرے، تاکہ زید کا بوجھ ہلکا ہو جائے۔ لہٰذا کیا حکم ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
زکوٰہ کے مال سے ایسے قریبوں کی مدد کرنا جائز ہے، بلکہ ثواب زیادہ ہے، مگر ان کا حصہ ان کے قبضے میں کرا کر بعد میں اپنا حصہ شامل کر کے کھانا پکوائے، حتی المقدور اپنے حصے سے زیادہ دیا کرے، تاکہ اشتباہ باقی نہ رہے۔ ﴿وَاللّٰہُ یَعْلَمُ الْمُفْسِدُ مِنَ الْمُصْلِحِ﴾ اللّٰہ اعلم (جلد ہ۴، نمبر ۳۹ اہل حدیث) (فتاویٰ ثنائیہ جلد نمبر۱ ص ۴۶۵)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب