السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
محلے میں مسجد موجود ہونے کے باوجود گھر کے کسی کمرے کو مسجد بناکر نماز پڑھنے کا کیا حکم ہے۔؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!مسجد قریب ہونے کی صورت میں بلا عذر شرعی گھر میں نماز ادا کرنا درست نہیں ہے۔بلکہ مسجد میں جا کر ادا کرنا ضروری ہے۔اس کی دلیل سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہ وہ حدیث ہے،جس میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
سیدنا عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ہم نے اپنے آپ کو دیکھا کہ منافق اور مریض کے علاوہ کوئی نماز سے پیچھے نہ رہتا تھا۔(أخرجه مسلم برقم (654) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نابینا صحابی سیدنا عبد اللہ بن ام مکتوم رضی اللہ عنہ کو معذور ہونے کے باجود گھر میں نماز پڑھنے کی اجازت نہیں دی تھی۔ مذکورہ بالا دلائل سے ثابت ہوتا ہے کہ مسجد قریب ہونے کی صورت میں گھر میں یا گھر کے کسی مخصوص کمرے میں نماز کی ادائیگی درست نہیں ہے،بلکہ مسجد میں نماز باجماعت ادا کرنا ضروری ہے۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب
|