سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(113) مسجد قریب ہونے کے باوجود گھر میں نماز

  • 3057
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 1248

سوال

(113) مسجد قریب ہونے کے باوجود گھر میں نماز
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

محلے میں مسجد موجود ہونے کے باوجود گھر کے کسی کمرے کو مسجد بناکر نماز پڑھنے کا کیا حکم ہے۔؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مسجد قریب ہونے کی صورت میں بلا عذر شرعی گھر میں نماز ادا کرنا درست نہیں ہے۔بلکہ مسجد میں جا کر ادا کرنا ضروری ہے۔اس کی دلیل سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہ وہ حدیث ہے،جس میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

’’ قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے،میں نے ارادہ کر لیا تھا کہ لکڑیاں اکٹھی کرنے کا حکم دوں ،پھر نماز کی تکبیر کا حکم دوں،پھر کسی شخص کو نماز پڑھانے کا حکم دے کر ان لوگوں کے گھروں کو جا کر آگ لگا دوں جو نماز کے لئے حاضر نہیں ہوئے۔ (أخرجه البخاري برقم:618)، ومسلم:651)

سیدنا عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ہم نے اپنے آپ کو دیکھا کہ منافق اور مریض کے علاوہ کوئی نماز سے پیچھے نہ رہتا تھا۔(أخرجه مسلم برقم (654)

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نابینا صحابی سیدنا عبد اللہ بن ام مکتوم رضی اللہ عنہ کو معذور ہونے کے باجود گھر میں نماز پڑھنے کی اجازت نہیں دی تھی۔

مذکورہ بالا دلائل سے ثابت ہوتا ہے کہ مسجد قریب ہونے کی صورت میں گھر میں یا گھر کے کسی مخصوص کمرے میں نماز کی ادائیگی درست نہیں ہے،بلکہ مسجد میں نماز باجماعت ادا کرنا ضروری ہے۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ علمائے حدیث

جلد 3کتاب الصلوۃ

تبصرے