سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

سجدہ تلاوت کے بعد جلسہ استراحت کا حکم

  • 3043
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1422

سوال

سجدہ تلاوت کے بعد جلسہ استراحت کا حکم
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اگر آدمی نماز میں سجدہ تلاوت کر کے کھڑا ہوا ہو تو کیا اس میں جلسہ استراحت ہے۔؟ نیز کھڑا ہونے کی کیا کیفیت ہوگی۔؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیلکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

سجدہ تلاوت کے بعد جلسہ استراحت کے حوالے سے اگرچہ کوئی نص موجود نہیں ہے ،لیکن اس کو باقی عام سجدوں پر قیاس کیا جا سکتا ہے کیونکہ یہ بھی ایک سجدہ ہے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم عمومی طور پر جب بھی سجدہ سے اٹھتے تو جلسہ استراحت فرمایا کرتے تھے۔ اب اس حدیث میں سجدہ نماز اور سجدہ تلاوت کی کوئی تفریق موجود نہیں ہے، حدیث عام ہے اور جمیع سجود پر مشتمل ہے۔حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے۔:

" عن مالک بن الحویرث اللیثیّ أنّہ رأی النبیّ صلّی اللّٰہ علیہ وسلّم یصلّی ، فإذا کان فی وتر من صلاتہ لم ینھض حتّی یستوی قاعدا۔" (صحیح البخاری : ٨٢٣)

''سیدنا مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو نماز پڑھتے ہوئے دیکھا ،آپ اپنی نماز کی طاق رکعت مکمل کر لینے کے بعدجب تک سیدھے بیٹھ نہ جاتے ، (اگلی رکعت کے لیے) نہ اٹھتے۔''

جلسہ کے بعد اٹھنے کی کیفیت کے حوالے سے اہل علم کے مختلف اقوال پائے جاتے ہیں۔بہتر یہی ہے کہ آپ جیسے آسانی محسوس کریں ،اسی طرح اٹھ جائیں۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ علمائے حدیث

جلد 7

تبصرے