آیا جمعہ کی نماز فرض ہے اور منکر اس کا کافر اور کیا بعض جاہل حنفی کہتے ہیں کہ جمعہ فرض نہیں اور آیا جمعہ بدل ظہر کا نہیں بلکہ جمعہ نماز مستقل ہے۔
ہاں در مختار ص ۸۳۴ میں ہے: الجمعۃ فَرْضُ عَیْنٍ یَکْفُرُ جَاھِدُ ھَابِثُوتِھا بِدَل
ِیْلٍ قَطْعِیٍ ردالمحتار ۸۳۴ میں ہے۔ وھو قوله ﴿یَآ اَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا اِذَا نُوْدِیَ للصلوٰۃِ مِنْ یَّوْمِ الْجُمُعَۃِ فَاسْعَوْا ﴾ایة وَبِالسنّة۔ وَلْاِجْمَاعِ اھ در مختار میں ہے وھی فَرْضٌ مُسْتَقِلٌ اَکَّدُ مِنَ الظُّھْرِ لَیْسَتْ بَدْلاً عَنْہُ۱ھ ردالمحتار میں ہے ، لَاِنَّہٗ وَرَدَ فِیْھَا مِنَ التّھدیدِ مَالَمْ یَرِدْ فِی الظھر من ذلک قولہٌ ﷺ مَنْ ترک الْجُمَعَة ثَلَاثَ مِرَارِہ مِنْ غَیْرِ ضَرْورۃٍ طَبَعَ اللّٰہ علی قلبہٖ رواہ احمد والحاکم وصححہ فیعاقب علی ترک ھا اشد من الظھر ویثاب علیھا اکثر و۱ھ وانما اکثرنا فیہ نوعا من الاکتار لما اسمع عن بعض الجھلة انھم ینسبون الی مذھب الحنفیة عدم افترا فیھا ۱ھ ۔
(فتاوی مفید الاحناف ص ۱۰)