سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(82) جس گاؤں میں صرف سات فرد ہوں اسمیں جمعہ پڑھنا جائزہے۔

  • 3018
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1557

سوال

(82) جس گاؤں میں صرف سات فرد ہوں اسمیں جمعہ پڑھنا جائزہے۔
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

 ایک گاؤں میں صرف سات بالغ فرد رہتے ہیں۔ کیا ایسے گاؤں میں جمعہ کی نماز پڑھنی جائز ہے۔ بعض لوگ جمعہ کی نماز کے بعد احتیاطاً ظہر پڑھ لیا کرتے ہیں کیا یہ درست ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیلکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جمعہ کی نماز کے لیے جماعت ضروری ہے اور جماعت صرف دو آدمیوں سے بھی حاصل ہو جاتی ہے۔ الاثنان فما فوقھا جماعة اس لیے صورت مسئولہ میں گاؤں والوں پر جمعہ کی نماز بلاشبہ فرض ہے۔ ان پر اس گاؤں میں جمعہ قائم کرنا لازم ہے۔ جمعہ کی نماز کے لیے کسی معین تعداد چالیس یا پندرہ کا ضروری ہونا کسی معتبر حدیث سے ثابت نہیں ہے۔ جمعہ کے بعد احتیاطی پڑھنی بدعت اور ضلالت ہے۔ اس کا کوئی ثبوت قرآن و حدیث اور عمل صحابہ سے نہیں۔

فتاویٰ علمائے حدیث

جلد 3 ص54

محدث فتویٰ

تبصرے