سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(15) جس رکعت میں امام کے پیچھے فاتحہ نہ پڑھی جائے تو وہ رکعت ہو گی یا نہ۔

  • 2952
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 1253

سوال

(15) جس رکعت میں امام کے پیچھے فاتحہ نہ پڑھی جائے تو وہ رکعت ہو گی یا نہ۔
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جو شخص امام کے پیچھے کسی رکعت میں سورۃ فاتحہ نہ پڑھ سکا اس کی وہ رکعت ہوئی یا نہ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیلکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

بغیر سورہ فاتحہ کے رکعت پوری نہیں ہوئی، ہر رکعت میں سورہ فاتحہ پڑھنا فرض ہے پس صورت مسئولہ میں اس شخص کی وہ رکعت نہیں ہوئی۔ اس کو دہرانا چاہیے۔
عن ابی ھریرة ان رسول اللہ صلی اللہ علیه وسلم قال من ادرک الامام فی الرکوع فلیرکع معه و لیعد الرکعة رواہ البخاری فی جزء القرأة
ترجمہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، جس نے امام کو رکوع میں پایا وہ اس کے ساتھ رکعت ادا کرے اور اس رکعت کو لوٹائے۱۲
نیل الاوطار میں ہے قد حکی ھذ المذھب البخاری فی جزء القرأة عن کل من ذھب الٰی وجوب القرأة خلف الامام و حکاہ فی الفتح عن جماعة من الشافعیة و قواہ الشیخ تقی الدین السبکی الخ- و اللہ تعالیٰ اعلم
ترجمہ: امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے جزء القرأۃ میں ہر اس آدمی سے یہی بیان کیا ہے جو امام کے پیچھے فاتحہ پڑھنے کا قائل ہے۔ شوافع کی ایک جماعت کا یہی مذہب ہے۔ اور سبکیؒ نے اسی کو قوی کہا ہے

فتاویٰ علمائے حدیث

جلد 3 ص 121

محدث فتویٰ

تبصرے