جو شخص امام کے پیچھے کسی رکعت میں سورۃ فاتحہ نہ پڑھ سکا اس کی وہ رکعت ہوئی یا نہ؟
بغیر سورہ فاتحہ کے رکعت پوری نہیں ہوئی، ہر رکعت میں سورہ فاتحہ پڑھنا فرض ہے پس صورت مسئولہ میں اس شخص کی وہ رکعت نہیں ہوئی۔ اس کو دہرانا چاہیے۔
عن ابی ھریرة ان رسول اللہ صلی اللہ علیه وسلم قال من ادرک الامام فی الرکوع فلیرکع معه و لیعد الرکعة رواہ البخاری فی جزء القرأة
ترجمہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، جس نے امام کو رکوع میں پایا وہ اس کے ساتھ رکعت ادا کرے اور اس رکعت کو لوٹائے۱۲
نیل الاوطار میں ہے قد حکی ھذ المذھب البخاری فی جزء القرأة عن کل من ذھب الٰی وجوب القرأة خلف الامام و حکاہ فی الفتح عن جماعة من الشافعیة و قواہ الشیخ تقی الدین السبکی الخ- و اللہ تعالیٰ اعلم
ترجمہ: امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے جزء القرأۃ میں ہر اس آدمی سے یہی بیان کیا ہے جو امام کے پیچھے فاتحہ پڑھنے کا قائل ہے۔ شوافع کی ایک جماعت کا یہی مذہب ہے۔ اور سبکیؒ نے اسی کو قوی کہا ہے