زید کہتا ہے کہ قرآن مجید، نماز میں جہاں سے جی چاہے پڑھ سکتا ہے اور بکر کا دعویٰ ہے کہ قرآن مجید ترتیب وار پڑھے، سورتوں کو موجود ترتیب سے آگے پیچھے کر کے نہ پڑھے اگر سورتیں آگے پیچھے پڑھی جائیں تو مکروہ ہے اور سجدئہ سہوہ لازم ہو جاتا ہے۔ اور زید کہتا ہے نماز تراویح ہو یا کوئی اور نماز اس میں قرآن مجید کی سورتیں آگے پیچھے کر کے پڑھ سکتا ہے۔ عرض ہے کہ آپ ان دونوں کا تصفیہ از روئے کتاب و سنت فرمائیں؟
بخاری شریف میں باب باندھا ہے کہ سورتوں کی موجود ترتیب سے آگے پڑھ سکتا ہے۔ ہاں حنفیہ کہتے ہیں آگے پیچھے پڑھنے سے سجدہ سہو پڑ جائے گا۔ مگر ثبوت نہیں۔