سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(158) مستورات کی امامت جائز ہے یا نہیں ۔

  • 2909
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 1154

سوال

(158) مستورات کی امامت جائز ہے یا نہیں ۔
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

مستورات کی امامت جائز ہے یا ناجائز، اگر جائز ہے تو درمیان میں کھڑی ہو یا آگے؟ جمعہ، عیدین اور تراویح پڑھنے کی صورت میں مستورات کی جگہ امام کے دائیں طرف ہو یا بائیں اور اگر بائیں طرف نہ ہو سکے تو دائیں طرف مستورات کی جگہ بنائی جا سکتی ہے یا نہیں۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیلکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ابودائود شریف میں حدیث ہے کہ عورت عورتوں کی امامت کرا سکتی ہے، لیکن درمیان کھڑی ہو۔ مشکوٰۃ شریف وغیرہ میں ہے۔ کہ اَخِّرُوْھُنَّ حَیْثُ اَخَّرَھُنَّ یعنی عورتوں کو پیچھے رکھو جہاں ان کو اللہ تعالیٰ نے پیچھے رکھا ہے۔ اور لیکن مجبوری ہو تو دائیں بائیں بھی کھڑی ہو سکتی ہیں۔ چنانچہ منتخب کنز العمال میں ذکر ہے کہ حضرت عمر بن خطابؓ سے ایک شخص نے سوال کیا کہ میرا خیمہ چھوٹا ہے، اگر عورت کو پیچھے کھڑی کروں تو وہ خیمہ کے باہر ہو جائے گی (سردی گرمی کی تکلیف ہوتی ہے) حضرت عمرؓ نے کہا درمیان میں پردہ کر کے ایک طرف کھڑی کر لیا کرو۔

فتاویٰ علمائے حدیث

جلد 3 ص 73

محدث فتویٰ

تبصرے