السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میرا سوال یہ ہے کہ اگرقرآن مجید شہید ہو جائے، یعنی غلطی سے اس پر کوئی بچہ پیر رکھ دے تو اس کے بارے میں کیا حکم ہے۔؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیلکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!آپ کے سوال کے دو حصے ہیں،جن کے جوابات درج ذیل ہیں۔ 1۔ اگر قرآن مجید شہید ہو جائے اور اس کے اوراق بوسیدہ ہو جائیں تو انہيں باعزت طریقے سے یا تو کسی پاک صاف جگہ پر دفن کردیا جاۓ اور یا پھر انہیں جلادیا جائے(جیسا کہ سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ نے کیا تھا) یا انہیں کسی حفاظت والی جگہ سنبھال کررکھا جاۓ مثلاً الماری وغیرہ میں۔ اور انہیں کسی ایسی جگہ پر نہ پھینکا جاۓ جہاں پر ان کی توہین کاپہلو نکلتا ہو ۔ 2۔اور اگر کوئی بچہ غلطی سے قرآن پر پاؤں رکھ دے تو یہ والدین کی کوتاہی اور بد عملی پر دلالت کرتا ہے۔والدین پر لازم ہے کہ وہ بچوں کو قرآن مجید کے احترام سے روشناس کروائیں اور انہیں آداب قرآن سے آگاہ کریں۔اگر کہیں ایسا ہواہے تو بچے کو نصیحت کے ساتھ ساتھ والدین کو خود بھی اللہ تعالیٰ سے استغفار کرنا چاہئے۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتاویٰ علمائے حدیثجلد 3 |