سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(142) مقیم امام کے پیچھے مسافر کے لئے نماز قصر کا حکم

  • 2893
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-18
  • مشاہدات : 1513

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا مسافر مقتدی،مقیم امام کے پیچھے قصر نماز ادا کرسکتا ہے۔؟ اگر اس کو آخری دو رکعت یا ان میں سے ایک ملتی ہے تو اس کے متعلق کیا حکم ہے۔؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیلکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نہیں کر سکتا،اگر کوئی مسافر کسی مقیم امام کے پیچھے نماز ادا کرتا ہے تو اسے مقیم امام کے تابع ہونے کی وجہ سے اس کے برابر ہی پوری نماز پڑھنا ہو گی، بے شک وہ آخری دو یا ایک رکعت میں کیوں نہ شامل ہوا ہو ۔اس پر لازم ہے کہ وہ کھڑے ہو بقیہ نماز کو مکمل کرے۔

امام شوکانی رحمہ اللہ نیل الاوطار میں بحوالہ مسند امام احمد رحمہ اللہ ج۳ ص۲۰۵ باب اقتداء المقیم بالمسافرلکھتے ہیں:

" عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ اَنَّه سُئِلَ مَا بَالُ الْمُسَافِرِ يُصَلِّیْ رَکْعَتَيْنِ اِذَا انْفَرَدَ وَاَرْبَعًا اِذَا ائْتَمَّ بِمُقِيْمٍ فَقَالَ تِلْکَ السُّنَّةُ "

’’حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مسافر کے متعلق سوال کیا گیا کہ مسافر کا بھی عجیب معاملہ ہے کہ جب وہ اکیلا نماز پڑھے تو دو رکعتیں اور جب کسی مقامی امام کی اقتداء کرے تو وہ چار رکعتیں ۔؟تو آپ نے فرمایا : یہی سنت ہے۔ ‘‘

اس حدیث سے ثابت ہوا کہ مقتدی امام کے پیچھے امام سے کم رکعات نہیں پڑھ سکتا کیونکہ یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کے خلاف ہے ۔

حضرت عبداﷲ بن عمر رضی اللہ عنہ (سفر میں مقیم) امام کے ساتھ چار رکعت پڑھتے تھے اور جب تنہا نماز پڑھتے تو دو رکعت نماز پڑھتے تھے۔(مسلم، الصحيح، کتاب صلٰوة المسافرين وقصرها، باب قصر الصلاة، 1 : 482، رقم : 694)

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ علمائے حدیث

جلد 3

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ