السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا جمعہ کے دن غسل کرنا واجب ہے یا مستحب ہے۔؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیلکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!ہر مسلمان پر واجب ہے کہ وہ یوم جمعہ کا احترام کرے، اس دن کے فضائل کو غنیمت جانے اور اس دن ہر قسم کی عبادتوں کے ذریعے اللہ تعالیٰ کا قرب حاصل کرے۔ جمعہ کے دن غسل کرنا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:
جمعہ کے نماز میں شرکت کرنے والے ہر بالغ شخص پر غسل کرنا ،صاف کپڑے پہننا اور خوشبو لگانا مستحب ہے ،اسکے مستحب ہونے مین کو ئی اختلاف نہیں اور اس کے بارے مین بہت سی صحیح آحادیث ہيں ،انہیں میں سے حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے ،انہوں نے کہا کہ نبی پاک صلی اللہ علیہ و صلم نے ارشاد فرمایا:
اور اکثر اہل علم کی رائے کے مطابق یہ غسل واجب نہیں. اور کہا گیا ہے کہ اسی پر اجماع ہے. علامہ ابن عبدالبر نے کہا ہے: کہ جدید و قدیم علماء اسلام کا اس بات پر اتفاق ہے کہ جمعہ کے دن غسل فرض و واجب نہیں ,اور انہون نے امام احمد ابن حنبل رحمہ اللہ سے ایک روایت کی ہے کہ وہ واجب ہے ،اس کی دلیل نبی پاک نبی صلی اللہ علیہ و صلم کی یہ حدیث ہے
جبکہ جمہور علماء نے اس سے سنت کی تاکید مراد لی ہے جمہور علماء نے اجماع اور نبی پاک صلی اللہ علیہ و صلم کی اس حدیث مبارکہ سے استدلال کیا ہے جس میں آپ نے فرمایا:
اس حدیث کو امام نسائی و ترمذی نے نے روایت کیا ہے اور کہا یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ عبد اللہ فقیہ کی زیر نگرانی فتویٰ مرکز كا فتویٰ ہے کہ چاروں فقہی مذاہب مین غسل جمعہ مستحب ہے اور یہ واجب نہیں ہے اور یہی زیادہ صحیح ہے اور اسی کو ترجیح حاصل ہے اور جہاں تک ہو سکے غسل جمعہ باقاعدگی سے کرنا چاہئے کیونکہ اس کی ترغیب دلائی گی ہے۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتاویٰ علمائے حدیثجلد 3 |