السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کچھ لوگوں کو اللہ کی طرف سے آیا ہوا حق نہیں ملتا۔جیسے کہ کوئی بچہ پیدا ہوتے ہی فوت ہو جائے یا کوئی بوڑھا انسان جس کی عقل میں فتور آ چکا ہو یا ایک انسان جو ذہنی توازن کھو چکا ہو یا ایک انسان جس نے کسی نبی کو نہیں پایا۔ ان لوگوں کے بارے میں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا فرمایا ہے۔؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیلکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!پہلی تینوں قسم کے افراد (چھوٹا نابالغ بچہ ،فاتر العقل اور ذہنی توازن کھونے والے) شرعاً غیر مکلف اور مرفوع القلم ہیں۔ ان پر شریعت کا کوئی حکم لاگو نہیں ہوتا۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
اور جن لوگوں کے پاس کوئی نبی نہیں آیا ان کے بارے اہل علم کے مختلف اقوال پائے جاتے ہیں۔ معتزلہ کے نزدیک وہ مکلف ہیں اور ان کے اعمال کا محاسبہ ہو گا۔جبکہ اشعریہ ماتریدیہ اور جمہور اہل سنت کے نزدیک وہ مکلف نہیں ہیں اور ان کا کوئی محاسبہ نہیں ہو گا ۔اور یہی قول راجح معلوم ہوتا ہے۔کیونکہ ارشاد باری تعالیٰ ہے۔:
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتاویٰ علمائے حدیثجلد 3 |