سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(115) کیا عورتیں کمرے کے اندر امام سے آگے کھڑی ہو کر نماز باجماعت پڑھ سکتی ہیں۔

  • 2866
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 1627

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کسی مسجد میں عورتیں اندر کمرہ میں نماز پڑھتی ہیں، فرش سے دائیں طرف گے ہو اور امام باہر فرش پر نماز پڑھائے۔ کیا اس صورت میں عورتوں کی نماز ہو جائے گی؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

عورتوں کو مردوں کے پیچھے نماز پڑھنی چاہیے چنانچہ مسلم میں حدیث ہے کہ انسؓ بن مالک کے گھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مرتبہ نماز پڑھی تو انس اور ایک یتیم لڑکا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے کھڑے تھے اور انسؓ کی والدہ ان کے پیچھے کھڑی ہوئیں۔ مصنف عبد الرزاق اور طبرانی میں عبد اللہ بن مسعودؓ سے روایت ہے اَخِّرُوھُنَّ مِنْ حَیْثُ اَخَّرَھُنَّ عورتوں کو پیچھے کرو جیسے ان کو اللہ تعالیٰ نے پیچھے کیا۔ مذکورہ بالا اور دیگر روایت سے ظاہر ہے کہ نماز میں عورتوں کو  مردو کے پیچھے کھڑا ہونا چاہیے۔ البتہ اگر مجبوری ہو تو دائیں بائیں نماز پڑھنے میں کوئی حرج نہیں۔ چنانچہ منتخب کنز العمال میں روایت ہے کہ حارث بن معاویہ حضرت عمرؓ کے پاس تین مسئلہ دریافت کرنے کے لیے آئے ان میں سے ایک یہ مسئلہ تھا کہ اکثر مرتبہ میں اور میری بیوی ایک مختصر مکان میں ہوتے ہیں اور نماز کا وقت ہو جاتا ہے اگر میں اور وہ دونوں مکان کے اندر نماز پڑھیں تو وہ میرے برابر ہو جاتی ہے۔ اگر میرے پیچھے نماز پڑھے تو مکان سے باہر ہو جاتی ہے۔ اس کا کیا حل ہے۔ حضرت عمرؓ نے فرمایا درمیان میں کپڑے سے پردہ کر لے۔ تو پھر وہ تیرے برابر کھڑی ہو کرنماز پڑھ لے، اس میں کوئی محرج نہیں اس روایت سے ظاہر ہے کہ مجبوری کی وجہ سے عورت پیچھے کی بجائے امام کے دائیں بائیں بھی نماز پڑھ سکتی ہے۔ بشرطیکہ درمیان میں پردہ ہو۔  حافظ عبد القادر روپڑی             (تنظیم اہلحدیث جلد نمبر ۲۱ ش ۴۱)

 

فتاویٰ علمائے حدیث

جلد 3 

ص 21

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ