السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک لڑکی ہے جو دین دار ہے مگر وہ نچلے طبقے سے تعلق رکھتی ہے،۔میں اس سے نکاح کرنا چاہتا ہوں لیکن کبھی کبھی دل میں برے خیالات آتے ہیں، جیسے "وہ نچلے طبقے کی لڑکی ہے"۔۔۔ اس صورت میں کیا کروں۔؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!خاندان و قبائل تو اللہ نے صرف تعارف کے لئےبنائے ہیں۔تمام مسلمان برابر ہیں ،کوئی اوپر والے طبقے یا نیچے والے طبقے کا نہیں ہے،یہ طبقاتی تقسیم ہندو مذہب کا امتیاز ہے،اسلام میں تو محمود و ایاز ایک ہی صف میں کھڑے ہوتے ہیں۔اللہ کے نزدیک سب سے زیادہ معزز وہی ہے ،جو اس سے سب سے زیادہ ڈرتا ہے۔ارشاد باری تعالیٰ ہے۔:
شادی کے لئے انسان کو دین داری کو ترجیح دینی چاہئے،اگر وہ لڑکی دینداری میں اچھی ہے تو آپ کو اس ہندوانہ ذہنیت کو ختم کر کے اس سے نکاح کر لینا چاہئے،کیونکہ اس طرح وہ آپ کے دین میں معاونت کا سبب بن جائے گی۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتاویٰ علمائے حدیثکتاب الطہارہ جلد 2 |