السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
مجھے یہ دریافت کرنا تھا کہ کیا لڑکی اپنی مرضی سے نکاح کر سکتی ہے۔؟ اور ایک حدیث کی مکمل تخریج اور سندبھی چاہیے، حدیث کچھ اس طرح ہے۔:
یہ حدیث کس کتاب میں درج ہے اور باب اور حدیث نمبر بھی درکار ہے۔ جلد سےجلد جواب سے آراستہ کریں۔ اللہ حافظ۔ ؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!عورت بذات خود اپنا نکاح نہیں کر سکتی ،کیونکہ شرعاً عورت نہ اپنی ولی بن سکتی ہے اور نہ ہی کسی دوسری عورت کی ولی بن سکتی ہے ۔اور ولی کے بغیر نکاح واقع ہی نہیں ہوتا۔ نبی کریم نے فرمایا:
دوسری جگہ آپ نے فرمایا:
یہ حدیث مبارکہ سنن ترمذی (ابواب النکاح،بَابُ مَا جَاءَ إِذَا جَاءَكُمْ مَنْ تَرْضَوْنَ دِينَهُ فَزَوِّجُوهُ،نمبر ،امام ۱۰۸۵) میں موجود ہے ،امام البانی رحمہ اللہ نے اس کو حسن لغیرہ کہا ہے،جس کے الفاظ یہ ہیں۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتاویٰ علمائے حدیثکتاب الطہارہ جلد 2 |