السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا کفار نجس ہوتے ہیں۔؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!مشرکین کے بارے میں ارشاد باری تعالیٰ ہے۔
’’فَـلَا يَقْرَبُوا‘‘ نہی ہے، اِسی لیے نون اعرابی گرا ہے۔ مسجد حرام سے مراد تمام حرم ہے۔ یہی مذہب ہے عطاء کا اس قول کے مطابق مشرک کو سارے حرم میں داخل ہونا حرام ہے۔ اگر چھپ کر حدودِ حرم میں داخل ہو گیا وہیں مر گیا اور دفن ہو گیا اس کی قبر اُکھاڑ کر ہڈیاں بھی نکال لی جائیں گی۔ سو مشرک نہ حرم کو وطن بنا سکے نہ وہاں سے گزر سکے۔ اور جمیع قسم کے کفار مشرک ہوتے ہیں،لہذا تمام کفار اس حکم کے عموم میں شمار ہوں گے۔اور نجس قرار پائیں گے۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتاویٰ علمائے حدیثکتاب الطہارہ جلد 2 |