السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اگر کوئی غسل کرتے وقت سر میں بھی خلال کر لے لیکن ابھی تک جسم کے دائیں اور بائیں پانی نہ بہایا ہو اور ہوا خارج ہو جائے یا پیشاب کر لے تو کیا وہ دوبارہ سے شرمگاہ دھوئے گا اور وضو کر کے سر کا خلال کرے گا یا صرف دائیں بائیں پانی بہا کر آخر میں وضو کر لے۔ اور اگر غسل خانے میں پانی جمع نہ ہوتا ہو اور فوراً نکل جاتا ہو تو کیا باہر آ کر دوبارہ پاؤں دھونے کی ضرورت ہے۔؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعدصورت مسؤلہ میں دوبارہ وضو کرنا پڑے گا ،کیونکہ پہلا وضو ختم ہو چکا ہے۔لیکن شرمگاہ کو دھونے کی ضرورت نہیں ہے،لیکن اگر پیشاب کیا ہو تو پھر پیشاب کی وجہ سے شرمگاہ کو بھی دھوئے گا۔ اگر وضو کرتے وقت پہلے ہی پاؤں دھو لئے ہوں اور غسل خانہ صاف ہو تو باہر نکل کر دوبارہ پاؤں دھونے کی ضرورت نہیں ہے۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتاویٰ علمائے حدیثکتاب الطہارہ جلد 2 |