ایک آدمی نے ظہر کی نماز باجماعت مسجد میں ادا کی ، جب نماز سے فارغ ہوئے تو کچھ نمازی اور آگئے انہوں نے باجماعت نماز شروع کی، اب یہ پہلے والا نمازی اس جماعت کے ہوتے ہوئے ، ان کے قریب ہی اپنی نمازِ ظہر کی باقی سنتیں ادا کرسکتا ہے؟
کرسکتا ہے کیونکہ یہ اگر جماعت میں شامل ہو تو یہ جماعت والی نماز اس کے لیے نفل ہے ، کیونکہ فرض وہ پہلے باجماعت ادا کرچکا ہے ۔ چنانچہ قیام اللیل کے متعلق آتا ہے: وَالنَّاسُ أَوْزَاعٌ مُتَفَرِّقُوْنَ یُصَلِّی الرَّجُلُ وَحْدَہٗ ، وَیُصَلِّیْ بِصَلاَتِہِ الرَّھْطُ أَوْ کَمَا قَالَ
’’ عبدالرحمن بن عبدالقاری سے روایت ہے کہ میں عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے ساتھ رمضان کی ایک رات کو مسجد میں گیا، سب لوگ متفرق اور منتشر تھے، کوئی اکیلا نماز پڑھ رہا تھا اور کچھ کسی کے پیچھے کھڑے ہوئے تھے اس پر عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: ’’ میرا خیال ہے کہ اگر میں تمام لوگوں کو ایک قاری کے پیچھے جمع کردوں ، تو زیادہ اچھا ہوگا۔ چنانچہ آپ نے یہی ارادہ کر کے ابی بن کعب رضی اللہ عنہ کو ان کا امام بنایا۔‘‘ (صحیح بخاری)