سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

اہل حدیث کی کتابیں غلطی سے پاک ہونا اور دوسروں کو دینا

  • 280
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-24
  • مشاہدات : 673

سوال

    السلام علیکم      کیا ہم اہل حدیث کسی دوسرے مسلک کی کتابیں جیسے فضائل اعمال ،کنزل ایمان ، اشرف علی تھانوی صاحب کی کتابیں ،احمد رضا خان صاحب اور دوسری کتابیں دوسروں کو دے سکتے ہے؟اور کیا اہل حدیث علماء نے جو کتابیں لکھی ہے وہ غلطی سے پاک ہے؟  

جواب: کسی بھی مسلک کے اہل علم کی کتابیں پڑھنے میں کوئی حرج نہیں ہے لیکن ان لوگوں کے لیے جنہوں نے پہلے کتاب اللہ اور سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا مطالعہ کر لیا ہو کیونکہ قیامت کے دن اس کا سوال تو ضرور ہو گا کہ کتاب اللہ اور اس کی تفسیر سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا مطالعہ کیا تھا یا نہیں جبکہ دوسرے اہل علم کی کتابوں کے بارے یہ سوال نہ ہو گا۔ پس جس کو آپ مختلف مسالک کے علماء کی کتابیں دینا چاہتے ہیں، اگر تو اس نے کتاب اللہ اور سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا مطالعہ کر لیا ہے تو اسے ضرور یہ کتابیں مطالعہ کے لیے دیں اور اگر اس نے کتاب اللہ اور سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا مطالعہ نہیں کیا ہے تو ایک مسلمان ہونے کے ناطے آپ کی اور اس کی پہلی ترجیح کتاب اللہ اور سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے مطالعہ کی ہونی چاہیے۔ کتاب اللہ میں مکمل قرآن مجید اور سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں کم ازکم صحاح ستہ کا مطالعہ کیا ہو۔
اور کیا اہلے حدیث علماء نے جو کتابیں لکھی ہے وہ غلطی سے پاک ہے؟
اہل حدیث علماء کا یہ دعوی نہیں ہے کہ ان کی کتب غلطیوں سے مبرا ہیں۔ وہ بھی انسان ہیں اور معصوم نہیں ہیں۔ ان سے بھی اجتہادی خطائیں ہوتی ہیں اور یقینا ہوتی ہیں۔ اسی لیے وہ آپس میں بھی ایک دوسرے سے مسائل میں اختلاف کرتے ہیں۔

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ