مٹی اور گوبر ملا کر گھر لیپنا یا اپلوں پر پکانا جائز ہے یا نہیں؟ کیا آپ کی نگاہ سے ممانعت کی کوئی دلیل گذری ہے؟
نہیں، اس کے متعلق میری نگاہ سے ممانعت کی دلیل کوئی نہیں گذری، اپلوں سے کھانا پکانے کو بعض لوگ مکروہ سمجھتے ہیں۔ حالانکہ ماکول اللحم کا بول و براز شرعاً پاک ہے۔ ہمارے شیخ الشیوخ حضرت میاں صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے اس کے جواز کا فتویٰ دیا ہے چنانچہ ’’الحیات بعد الممات کے ص ۸۰۲ میں مرقوم ہے۔
وطہارت بول ابل وپشک آن وسرقین ماکول اللحم نزد امام مالک رحمۃ اللہ علیہ و احمد رحمۃ اللہ علیہ و دیگراں از سلف و بیع آن بلانکیر یافتہ شد۔ ونیز نزد ابو موسیٰ اشعری طاہر۔ چنانچہ از ضیع امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ مستفاوے شود۔ ونزد حنفیہ از امام محمد رحمۃ اللہ علیہ ثابت است۔ چنانچہ از بحر الرائق وغیرہ واضح یشود۔وبیع سرقین نزد حنفیہ بلانکیر درکتب فقہ مذکور است۔
یعنی اونٹ کا پیشاب اور اس کی مینگنیاں اور ماکول اللحم کا گوبر امام مالک رحمۃ اللہ علیہ و امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہ و دیگر سلف مثل صحابی رسول ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ کے نزدیک پاک ہے اور اس کی بیع بلانکیر جائز و درست ہے، جیسا کہ صحیح بخاری سے مسنقاد ہوتا ہے۔ حنفیہ کے امام محمد رحمۃ اللہ علیہ سے بھی اسی طرح ثابت ہے، جیسا کہ بحر الرائق وغیرہ سے واضح ہوتا ہے۔ اور اپلوں کی خرید و فروخت بھی کتب فقہ حنفیہ میں بلانکیر درست ہے۔ (الجواب صحیح : علی محمد سعیدی جامعہ سعیدیہ خانیوال مغربی پاکستان، صحیفہ اہل حدیث کراچی جلد نمبر ۳۲ ش ۱)